ہفتہ 27 دسمبر 2025 - 04:00
احکام شرعی | کیا اعتکاف تین دن سے زیادہ بھی صحیح ہے؟

حوزہ/ رہبرِ معظمِ انقلابِ اسلامی نے «اعتکاف کی نذر کے دنوں کی تعداد کی شرائط» سے متعلق ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اللہ تعالیٰ سے قربت کے راستے میں اعتکاف کی نذر ایک نہایت بافضیلت عبادت ہے، لیکن اس کے شرعی احکام اور جزئیات کو جاننا بھی ضروری ہے، خصوصاً یہ کہ اعتکاف کی درستگی کے لیے کم از کم کتنے دن لازم ہیں۔ بعض اوقات افراد اپنی ذاتی صورتحال یا نذورات کے مطابق اعتکاف کی مدت متعین کرنا چاہتے ہیں، اسی لیے اس عبادت کی شرعی حدود، جیسے اس کے دنوں کی تعداد، کی وضاحت کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں حضرت آیت‌اللہ العظمیٰ خامنہ‌ای کا جواب پیش کیا جا رہا ہے:

سوال: کیا اعتکاف کے دنوں کی تعداد لازماً تین دن ہونی چاہیے؟ اگر کوئی شخص نذر کرے کہ وہ کسی مسجد میں چار دن اعتکاف کرے گا، تو کیا یہ نذر صحیح شمار ہوگی؟

جواب: مذکورہ صورت میں نذر درست ہے۔ البتہ یہ بات قابلِ توجہ ہے کہ تین دن سے کم اعتکاف صحیح نہیں ہوتا، جبکہ تین دن سے زیادہ اعتکاف کرنا جائز اور درست ہے۔ تاہم اگر کوئی شخص پانچ دن اعتکاف کرے تو اس پر لازم ہے کہ چھٹا دن بھی مکمل کرے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha